دنیا میں افغانستان کے بعد سب سے زیادہ افیون کی پیداوار میانمار میں ہو رہی ہے، رواں سال میانمار میں 647 ٹن افیون کاشت کی گئی جو کہ افغانستان کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
اقوام متحدہ کے منشیات اور جرائم سے متعلق دفتر یو این او ڈی سی کے 2014 کے مقابلے میں 2015 کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ رواں برس کاشت میں اضافہ ہوا ہے، افیون کی کاشت کے لیے 2015 میں 55 ہزار ایکڑ (212 اسکوائر کلومیٹر) زمین استعمال کی گئی۔
style="text-align: right;">یو این او ڈی سی کے سربراہ برائے جنوبی ایشا جریمی ڈگلس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس وقت بھی بڑے پیمانے پر کاشت کا سلسلہ جاری ہے، اگر بے دخل کیے گئے کاشت کاروں کو متبادل فراہم نہیں کیا گیا تو وہ دوبارہ اس کی کاشت کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ میانمار صرف افیون کی پیدوار ہی نہیں کرتا بلکہ یہاں سے ہیروین بھی بڑے پیمانے پر برآمد ہو رہی ہے۔میانمار کی اس غیر قانونی انڈسٹری سے اربوں ڈالر کمائے جاتے ہیں، جس کی بنیادی وجہ غربت اور تنازعات کے ساتھ ساتھ دنیا کی آبادی کے سب سے بڑے ملک چین میں اس کی طلب بھی ہے۔